
یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میگھالیہ میں پی اے سنگماانٹرنیشنل میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کا سنگ بنیاد
میگھالیہ کے وزیراعلیٰ کونارڈ سنگمانے چانسلر محبوب الحق کو شمال مشرق ہند میں تعلیمی تحریک برپا کرنے والا رہنما قرار دیا
میگھالیہ:( معیشت نیوز)“یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے نہ صرف میگھالیہ میں تعلیمی انقلاب برپا کیا ہے بلکہ اس پورے خطے میں تعلیمی تحریک پیدا کردی ہے ۔پی اے سنگما انٹر نیشنل میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل نہ صرف طلبہ کی ضرورت تھی بلکہ اس پورے خطے کے لئے یہ ایک نعمت غیر مترقبہ ہے جس کے لئے حکومت میگھالیہ یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ مل کر مختلف امور پر گفتگو کر رہی ہے اور اس پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتی ہے”ان خیالات کا اظہار میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونارڈ سنگما نے پی اے سنگماانٹرنیشنل میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد یونیورسٹی آڈیٹوریم میں سیکڑوں طلباء و طالبات اور باہر سے آئے ہوئے مہمانان کے سامنے کیا۔ انہوں نےکہا کہ “یونیورسٹی کے چانسلر محبوب الحق نے جو کام کیا ہے اس کی نظیر کم از کم اس خطے میںنہیں ملتی ۔اس پورے خطے میں انہوں نے تبدیلی لائی ہے جس کے لئے میں تہہ دل سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔میرے والد مرحوم پی اے سنگما مذکورہ یونیورسٹی کو جن بلندیوں پر دیکھنا چاہتے تھے میں ان خوابوں کو شرمندہٗ تعبیر ہوتادیکھ رہا ہوں اور مجھے امید ہے کہ 2030تک یو ایس ٹی ایم کو ملک کی 20 ٹاپ یونیورسٹیوں میں شمار کیا جانے لگے گا بس ہمیں اس ضمن میں محنت کرنے کی مزید ضرورت ہے ۔” امریکہ سے تشریف لائیں گلوبل لیڈر محترمہ روہانڈا وٹیری نے مشرقی لباس اختیار کرتے ہوئی کا اظہار کیا وہیں انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ مجھے یہاں آکر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے ۔میں پہلی بار یہاں آئی ہوں لیکن مجھے اجنبیت کا احساس نہیں ہورہا ہے۔یونیورسٹی کے چانسلر کا ویژن اور ان کامنفرد انداز دل کو چھو جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ میں نے جب بھی گوگل پر بات کی انہوں نے مجھے متاثر کیا ہے ۔” امریکہ سے تشریف لائے دوسرے مہمان فیصل مسعود نے کہا کہ ” یونیورسٹی کے طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کرانے کی ذمہ داری میں لیتا ہوں اور ان شاء الله 40 بچوں کو اسکالرشپ فراہم کروں گا ۔انہوں نے کہا ’’اس خطے میں تعلیم کا رجحان بڑھا ہے اورمجھے یہ جان کر خوشی محسوس ہورہی ہے کہ یو ایس ٹی ایم نے اس اہم کام کو اپنے ذمہ لیا ہے۔”
یونیورسٹی کے چانسلر اور ای آر ڈی ایف فاؤنڈیشن کے بانی چیئرمین محبوب الحق نے کہا کہ “پی اے سنگما انٹر نیشنل میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل نا صرف میرے دل کی آواز تھی بلکہ سنگما جی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ بھی یہی ہے انہوں نے نا صرف اس پورے ملک کے لئے کام کیا ہے بلکہ وہ اس پورے خطے کے سپوتوں کے سرپرست رہے ہیں ۔یونیورسٹی کے مسائل کو حل کرنے میں بھی انہوں نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے بھی میڈیکل کالج کا نام ان کے نام نامی سے موسوم کیا ہے‘‘ ۔انہوں نے انتہائی رقت آمیز لہجے میں کہا کہ’’ لوگ عموماً یونیورسٹی فنڈنگ کے بارے میں سوال کرتے ہیں اور میں اس کا جواب اپنے طلبہ سے چاہتا ہوں کیونکہ انہوں نے ہی مشکل وقت میں فنڈنگ کرکے اس یونیورسٹی کو بنانے میں میرا ساتھ دیا ہے‘‘ ۔محبوب الحق نے کہا کہ’’ پی اے سنگما انٹر نیشنل میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کی تعمیر میں بھی میں اپنے طلبہ کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھتا ہوں اور اپنا دامن پھیلاتا ہوں تاکہ دوتین برس میں خواب شرمندہ تعبیر ہو اور پہلے بیچ کا آغاز ہوجائے ۔
میگھالیہ کے سابق گورنر آر ایس موشاہیری نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “میں نے 15 برس پہلے یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں شرکت کی تھی اور واپسی پر مجھے 500 روپے کا لفافہ یہ کہتے ہوئے دیا گیا تھاکہ آپ کے آنے جانے کا کرایہ ہے تو میں نے ان سے کہا تھاکہ میں سرکاری گاڑی پر آیا ہوں لہذا اس کی ضرورت نہیں جسے انہوں نے بخوشی واپس لیا اور پھر کہا کہ آپ ہمارے ادارے کے لئے کچھ کریں اور پھر میں انتہائی ذمہ داری کے ساتھ اس ادارے کو سنورتے ہوئے دیکھتا رہا ہوں۔مجھے معلوم ہے کہ میگھالیہ اور آسام کے بعض اداروں نے جہاں تعلیم کو تجارت بنالیا ہے وہیں یو ایس ٹی ایم نے اس ادارے کے ذریعہ سماج کی خدمت کا آغاز کیا ہے ۔میں جب گورنر تھا اس وقت بھی کہا تھا کہ ان اداروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے جنہوں نے تعلیم کو تجارت میں تبدیل کردیا ہے اورآج بھی جبکہ وزیر تعلیم موجود ہیں یہ کہتا ہوں کہ ان اداروں کے خلاف کارروائی کریں جو ڈگریاں بیچنے کے لئے بنائی گئی ہیں اور ان لوگوں کے خلاف کارروائی ہو جنہوں نے ڈگریاں خرید کر نوکریاں حاصل کی ہیں ۔میں یہ فخریہ کہہ سکتا ہوں کہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے اپنی محنت پر ترقی کی ہے اور اسے لوگوں کا بھرپور پیار ملتا رہا ہے اور مل رہا ہے۔
واضح رہے کہ گوہاٹی ریلوے اسٹیشن سے محض 15کلومیٹر اور گوہاٹی ایئر پورٹ سے محض 35کلومیٹر دور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میگھالیہ اپنے قیام 2001سے ہی شمال مشرقی ہند میں تعلیمی تحریک برپا کئے ہوئے ہے جس سے ہزاروں طلبہ مستفید ہو رہے ہیں۔
اس موقع پر مولانا آزاد لائبریری کا سنگ بنیاد پروفیسر ڈاکٹرعبد الواسع نے رکھا جبکہ بڑی تعداد میں مہمانان شریک رہے۔