مشہور چینی موبائیل کمپنی ’شاؤمی‘ سے متعلق بڑی خبر آ رہی ہے۔ کمپنی کے عالمی نائب صدر نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اپنے استعفیٰ کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے منو کمار جین نے کہا کہ وہ ۲۰۱۴ء سے کمپنی سے وابستہ تھے۔ انہوں نے اپنے بیان میں نو سال کے سفر کی تفصیل بتائی ہے۔
سوشل میڈیا پر اپنی رخصتی کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کچھ وقت کے لیے بریک پر ہوں گے۔ اس کے بعد ہندوستانی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں شامل ہونگے۔
اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں، انہوں نے بتایاکہ ’۹؍ سال بعد، میں نے ’شاؤمی‘ گروپ کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ صحیح وقت ہے اور میں پراعتماد محسوس کر رہا ہوں۔ ہمارے پاس پوری دنیا میں مضبوط قیادت ہے۔” جین کو ایک طویل وقفے کے بعد نئی دہلی میں کمپنی کے حالیہ لانچ ایونٹ میں دیکھا گیا۔ شاؤمی انڈیا میں ۷؍ سال کے مختصر عرصے میں، منو کمار جین نے کمپنی کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا، اور اسے ہندوستان کا سب سے پسندیدہ اور قابل اعتماد برانڈ بنا دیا۔” کمپنی نے مزید کہا کہ “وہ اسے کاروبار میں تمام کامیابیوں اور ہندوستان میں اسمارٹ فون انڈسٹری اور اس کے مستقبل میں ان کے قابل قدر تعاون کی خواہش کرتی ہے”۔ملحوظ رہے کہموبائل کی سب سے بڑی مارکیٹ چین میں سمارٹ فون کی فروخت میں مسلسل پانچویں سال کمی آئی ہے۔ سمارٹ فون کی فروخت گزشتہ سال ۱۴؍ فیصد کم ہوکر ایک دہائی کی کم ترین سطح پر آگئی۔ تمام بڑے برانڈز کی فروخت میں کمی آئی۔ فروخت میں ۳؍ فیصد کمی کے باوجود ایپل نے اوپو کو پیچھے چھوڑ کر چین میں دوسرا مقام حاصل کیا۔ سمارٹ فون کی فروخت میں ۵؍جی فونز کا حصہ ۲۰۲۱ء میں ۱۹؍فیصد سے بڑھ کر ۲۰۲۲ء میں ۳۲؍ فیصد ہو جائے گا۔ سام سنگ 21 فیصد شیئر کے ساتھ سرفہرست رہا۔ کمائی میں اسمارٹ فون کی فروخت میں بھی اس کا 22 فیصد حصہ تھا۔