ممبئی: نفٹی انڈیکس میں بڑی تبدیلی ہونے جارہی ہے ۔ نفٹی دراصل ۵۰؍کمپنیوں کا ایک اوسط اشاریہ ہے۔ ان ۵۰؍کمپنیوں میں مختلف شعبوں کو نمائندگی دی جاتی ہے جیسے بینکنگ، آٹو، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فارمیسی، ایم ایف سی جی، الیکٹرانک وغیرہ وغیرہ ۔ یہ اشاریہ ملک کی صنعت وحرفت اور بازار کا ایک طرح سے اندازہ لگانے کیلئے تیار کیا جاتا ہے۔ان ۵۰؍کمپنیوں کے شیئر کی قیمت کے اوپر اور نیچے جانے سے ہی نفٹی اوپر اور نیچے ہوتا ہے۔ بہ وقت ضرورت ان ۵۰؍کمپنیوں میں تبدیلی بھی جاتی ہے۔ نفٹی میں اس طرح کی تبدیلی سال میں ایک بار کی جاتی رہتی ہے ۔کبھی کبھی یہ تبدیلی نہیں بھی ہوتی ہے ۔ یہ سب ملک کے صنعتی اور کاروباری حالات اور نفٹی میں شامل کمپنیوں کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کیا جاتا ہے ۔ اگر نفٹی میں شامل کوئی کمپنی لگاتار خسارہ میں ہے تو اسے نفٹی سے نکال دیا جاتا ہے اور اس کی جگہ ایسی کمپنی کو شامل کرلیا جاتا ہے جو اچھی کارکردگی کامظاہر کررہی ہیں۔
نکالے جانے والی کمپنیاں ہیں۔ اس بار ۳۱؍مارچ سے نفٹی انڈیکس سے ۵؍کمپنیاں نکالی جانے والی ہیں اور ان کی جگہ پر دیگر ۵؍کمپنیوں کو شامل کیا جانے والا ہے ۔ جن کمپنیوں کو نکالے جانے والا ہے وہ کمپنیاں ہیں۔بندھن بینک، بائیوکون، گلینڈ فارما، ایمفیسس اور پے ٹی ایم ۔ ان کی جگہ پرانڈیکس میں شامل کی جانے والی ۵؍کمپنیاں ہیں۔ اڈانی ولمر، اے بی بی ، کینرا بینک،پیج انڈسیٹریز(جوکی برانڈ کی زیر جامہ بنانے والی )، اور ورون بیوریجز(پیپسی کولا)۔نئی تبدیلیاں ۳۱؍ مارچ سے نافذ العمل ہوں گی۔ ۔ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ نفٹی نیشنل اور ففٹی سے بنا ایک لفظ ہے۔