ممبئی : زوماٹو نے ریستورانوں سے کمیشن میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے لیے زوماٹو نے ریستورانوں سے بات چیت شروع کر دی ہے۔ لیکن زوماٹو کے اس اقدام کو لے کر ریستوراں انڈسٹری میں ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ ریستوراں انڈسٹری نے زوماٹو کے اس مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق زوماٹو نے کمیشن میں ۲؍سے ۶؍ فیصد تک اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔زوماٹو نے یہ قدم مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ءکی سہ ماہی میں بڑھتے ہوئے نقصان کے بعد اٹھایا ہے۔ تیسری سہ ماہی میں خوراک کی فراہمی کی کل تعداد میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ اب کورونا کے خاتمے کے بعد لوگ ریستورانوں میں جانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ریستورانوں نے اپنا کمیشن بڑھانے کا زوماٹو کا مطالبہ ٹھکرا دیا ہے۔ نیشنل ریسٹورانٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا کے صدر کبیر سوری نے کہا کہ وہ اس بارے میں زوماٹو سے بات کریں گے۔ تاہم، زوماٹو نے کمیشن کے حوالے سے بہت سے ریستورانوں کے ساتھ شرائط و ضوابط پر دوبارہ بات چیت شروع کر دی ہے۔ کمپنی کی توجہ کسی بھی صورت حال میں اپنے منافع کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔ زوماٹو پچھلے دو سال سے ۱۸؍ سے ۲۵؍ فیصد فی آرڈر کمیشن وصول کرتا ہے۔
زوماٹو نے کمیشن میں اضافے کی مانگ کے پیچھے دسمبر کی سہ ماہی میں نقصانات میں اضافہ دیکھا ہے۔ کمپنی کو دسمبر کی سہ ماہی میں ۳۴۷؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا، جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے ۶۳؍ کروڑ روپے زیادہ ہے۔
حال ہی میں زوماٹو نے طلباء اور دفتر جانے والوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے روزانہ ہوم اسٹائل میل سروس کا آغاز کیا ہے۔ یہ میل صرف ۱۰؍سے ۱۵؍ منٹ میں ڈیلیور ہو جائیں گے اور اس کی قیمت ڈیلیوری لاگت کو چھوڑ کر ۸۹؍روپے فی میل مقرر کی گئی ہے۔ یہ سروس گروگرام میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کی گئی ہے۔