سیبی کا پی اے سی ایل پر (7269 )کروڑ کا جرمانہ

SEBI

ممبئی :(معیشت نیوز) پرلس کے نام سے عوامی سرمایہ کاری اسکیم چلانے والی پی اے سی ایل کو ایک بڑا جھٹکا لگا ۔عوام سے غلط طریقے سے رقم اکٹھا کرنے کے لئے کمپنی اور اس کے چار ڈائریکٹر کے خلاف بازار پر کنٹرول رکھنے والی سیبی نے اب تک کا سب سے بھاری جرمانہ لگایا ہے ۔ یہ رقم (7269 )کروڑ روپئے ہے ۔جرمانہ لگاتے ہوئے سیبی نے کہا ہے کہ کمپنی اسی کی مستحق ہے ۔عام آدمی کو اتنے بڑ ے پیمانے پر ٹھگنے کے لئے اس پر زیادہ سے زیادہ جرمانہ عائد کی ہی جانی چاہئے ۔پی اے سی ایل اور اس کے ڈائریکٹر کو پینتالیس دنوں کے اندر جرمانے کی یہ رقم ادا کرنی ہے ۔
سیبی نے گذشتہ سال پی اے سی ایل کو غیر قانونی اسکیم کے ذریعہ پندرہ (15 )سال میں حاصل کی گئی رقم انچاس ہزار ایک سو (49100 )کروڑ روپئے سرمایہ کاروں کو لوٹانے کا کا حکم دیا تھا ۔جرمانے کی کارروائی اسی حکم کے بعد ہوئی ہے ۔رقم لوٹانے کے سیبی کے حکم نامے کو گذشتہ مہینے اپیلی ٹریبونل نے باقی رکھا ۔پی اے سی ایل نے سیبی کے حکم نامے کے خلاف ٹریبونل میں اپیل کی تھی ۔
منگل کو اپنے تازہ حکم نامے میں سیبی نے کہا کہ اے پی سی ایل نے غیر قاانونی طور پر بھاری رقم جٹائی ہے ۔ایک سال سے بھی کم مدت میں اس نے دو ہزار چار سو تئیس (2423 )کروڑ روپئے کا منافع کمایا ہے ۔ سخت الفاظ والے حکم نامے میں سیبی نے کہا کہ اس معاملے میں سبھی حقائق اور حالات کا مشاہدہ کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ جرمانہ عائد کرنے کے لئے اس سے بہتر کیس نہیں ہو سکتا ہے۔
ایسی قانون شکنی کو ہلکے میں نہیں لیئے جائیں ،شیئر بازار میں یہ پیغام دینے کے لئے سیبی نے کہا کہ کچھ عرصہ سے غیر قانونی طور پر رقم اکٹھی کرنے کے لئے ایسی اسکیموں سے ملک کو کافی نقصان ہوا ہے ۔اس میں عام آدمی کی خون پسینے کی کمائی ڈوبتی ہے ۔لہٰذا اس طرح کا جرمانہ لگاکر سبق سکھانا موجودہ وقت کی مانگ ہے ۔دھوکہ دہی اور نامناسب کاروبار ی طریقہ کار قوانین سیبی کو سخت سے سخت قدم اٹھانے کی چھوٹ دیتے ہیں ۔ قانون کے مطابق سیبی پچیس (25 ) کروڑ یا غلط یا نامناسب طریقے سے کمائی گئی دولت کا تین گنا جرمانہ لگا سکتی ہے ۔اس معاملے میں سیبی نے منافع کے تین گنا کے برابر جرمانہ عائد کیا ہے۔
کیسے کی گئی دھوکہ دہی
پی اے سی ایل اور اس کے چار ڈائریکٹر وں ترلوچن سنگھ،سکھ دیو سنگھ ،گرمیت اور سبرت بھٹا چاریہ غیر قانونی اجتماعی سرمایہ کاری اسکیموں کے ذریعے عوام سے فنڈ جٹائے ۔زرعی زمینوں کی خرید اور اس کی ترقی کے نام پر یہ رقم لوگوں سے حاصل کی گئی ۔پندرہ (15 )سال کی مدت میں (5.85 )کروڑ لوگوں سے انچاس ہزار ایک سو (49100 )کروڑ روپئے جٹائے گئے ۔ان سرمایہ کاروں کو زبردست منافع دینے کا جھانسہ دیا جاتا تھا ۔یہ صرف رقم ہی نہیں بلکہ سرمایہ کاروں کی تعداد کے لحاظ سے بھی غیر قانونی پونجی اسکیم چلانے کا سب سے بڑا معاملہ ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *