
چنئی میں اسلامک بینکنگ آن لائن کورسیز کا آغاز
آر بی آئی کے لیے ہزاروں افراد کی تیاری پیش نظر
منصور عالم عرفانی، بیورو چیف معیشت ڈاٹ اِن تمل ناڈو
چنئی :(معیشت نیوز)اسلامک بینکنگ کوسیز کی دنیا کا معروف ومشہور ادارہ انسٹی ٹیوٹ آف اسلاملک بینکنگ فائیننس اینڈ انشورنس (IIBFI)(www.iibfi.com)نے ایک آن لائن کورس کا آغاز کیا ہے،، جس کے ذریعے طلباء کو انگریزی میں قرآن و حدیث پر مبنی لین دین کے قوانین کی معلومات فراہم کی جائیگی، اس میں رباء سود کی لعنت سے چھٹکارے ، پر سکون زندگی، اور اپنے خالق کائنات کی خوشنودی کے طریقے بھی سکھائے جائیں گے، حلال و حرام کی تمیز کے ساتھ اسلامی بینکنگ اور فائیننس کا نظریہ اور اس پر عمل آروی کی تعلیم دی جائیگی،
ہندوستان میں کچھ عرصے سے اس کی تحریک چل رہی ہے ،اور تحریک کے روح رواں جناب حولدارعبد الرقیب کی خدمات بہت ہی نمایاں رہی ہیں، اور ان کا ادارہ (INDIAN CENTRE FOR ISLAMIC FINANCE)(www.icif.in )کا کردار بہت ہی اہم رہا ہے، اور ان کی کوششوں کا اثر ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے 28 دسمبر 2015ء کو تمام کمرشیل بینکوں کو مشورہ دیا ہے کہ عقیدہ کی بنیاد پر ڈیپازٹ اور قرضہ جات کے اصول پر ایک علحدہ شعبہ قائم کرنے کی طرف اقدامات کئے جائیں ، ایک سروے رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں اسلامی بینکنگ کی طرف لوگوں کی دلچسپی بڑھنے کے نتیجے میں عالمی سطح پر تقریبا پچاس ہزار ملازمتوں کا اندازہ لگایا گیا ہے، مگر ابھی فی الحال تین سو سے چار سو افراد کے قریب ہی اس قابل ہیں کہ اس نظام کو چلا سکیں ،
اسی ضرورت کے مد نظر پوسٹ گریجویٹ مکمل کرنے والے طلباء کے لئے آن لائن کلاس کورسیز کا آغاز کیا گیا ہے، چھ مہینے میں کورس کی تمام کتا بوں کی تکمیل کے ساتھ ساتھ اس کی ٹریننگ بھی دی جائے گی، اس سلسلے میںملک کے معروف صحافی ملک عزیز نے اسلامک بینکنگ پر مختصر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسلامی بینکنگ آپسی بھائی چارہ ،اور اخوت اسلامی کو فروغ دیتی ہے،اور دوسری طرف آخرت کی کامیابی اور اللہ تعالی کی خوشنودی کا سبب بنتی ہے، جبکہ سرمایہ دارانہ نظام اور سودی بینکنگ سسٹم نے ہمیشہ کمزوروں کا استحصال کرنے، اور خود کو سینچنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے، گزشتہ ایک سو سال کی مغربی دنیا کے معاشی نظام کا مطالعہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ صرف اپنے لئے جیو، چاہے فریق ثانی غربت کی اتھاہ گہرائیوںکیوں نہ ڈوب جائے، جبکہ اسلامی بینکنگ نفع کی تقسیم کے ذریعہ عام طبقات کی معاشی بد حالی کو دور کرنے میں ممد و معاون ثابت ہوتی ہے، وہ صرف نفع میں نہیں بلکہ نقصان میں بھی سرمایہ دار کو شرکت کرتی ہے،
حالیہ برسوں میں ساری دنیا میں اسلامی بینکنگ کے شراکت کے اصول پر خاطر خواہ توجہ دی جارہی ہے، اور مغربی نظام کے بر عکس عوام الناس سود کی بہ نسبت زیادہ منافع حاصل کرتے ہیں ، آج سب سے زیادہ برطانیہ میں اسلامی بینکنگ کی مانگ بڑھ رہی ہے، اور ان میں زیادہ تر غیر مسلم حضرات عملا دلچسپی لے رہے ہیں،