نیروبی ، کینیا میں آئی سی ٹی نمائش کا آغاز

نئی دہلی:بھارت کی ٹیلی مواصلات برآمدات فروغ کونسل نے ، ٹی ای پی سی این اے ایس ایس سی او ایم اور آئی سی ٹی اتھارٹی آف کینیا کے تعاون واشتراک سے بھارت- افریقہ آئ سی ٹی نمائش دوسرے ایڈیشن کا اہتمام کیا ہے ۔ یہ اہتمام کے آئی سی سی ، نیروبی میں کیا گیا ۔ اس تقریب کو حکومت ہند اور حکومت کینیا ، دونوں حکومتوں کی تائید اورتعاون حاصل تھا۔ اس تقریب کا افتتاح مواصلات کے وزیر جناب منوج سنہا اور آئی سی ٹی کابینہ سکریٹری مسٹر جو مچیرو نے کیا ہے۔
اس تقریب کی افتتاحی تقریر کرتے ہوئے ہندوستان کے وزیر مواصلات منوج سنہا نے کہا کہ مجھے یقین واثق ہے کہ ہندوستا ن کوآئی سی ٹی ڈھانچہ جاتی سہولیات کی تنصیب کے میدان کا زبردست تجربہ ہے اور افریقی سرکار یں اور یہاں کی پرائیویٹ کمپنیاں اس سے زبردست فائدہ حاصل کرسکتی ہیں۔ اس سے استفادہ کرنے کے لئے میرے ساتھ ہندوستان کی 100 آئ سی ٹی کمپنیاں اس نمائش میں شرکت کررہی ہیں ۔ اس سے ہمارے ملکوں کے کاروبار میں اضافے کے زبردست مواقع حاصل ہوں گے۔
جناب منوج سنہا نے کہا کہ ایک ملک کی حیثیت سے ہندوستان میں بھی افریقی ممالک جیسے حالات ہیں اور مشرقی افریقی ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات بھی خوشگوار ہیں ۔ ہندوستان کو آئی سی ٹی ڈھانچہ جاتی سہولیات ،تدارک اور اطلاق ،ہنرمندی اورترقی اور جدت طرازی کے شعبوں میں تعاون کے متعدد مواقع نظر آتے ہیں جن سے نہ صرف سرکاریں بلکہ اس برصغیر کے پرائیویٹ سیکٹر کے ادارے بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ خودہندوستان بھی آئی سی ٹی کے شعبے میں افریقہ کے ساتھ کاروبار میں اضافے کا خواہشمند ہے۔
اس موقع پر آئی سی ٹی کےکابینہ سکریٹری جومچیرو نے کینیا کے کاروباریوں سے زوردے کر کہا کہ انہیں اپنے ہندوستانی ہم مناصب ملک ہندوستان میں موجود معلومات اور مہارت کے وافر ذرائع سے استفادہ کرنا چاہئے اور کینیا ،افریقہ اورعالمی بازاروں کے لئے بھی تدارکات پر مبنی ٹکنالوجی تیار کرنی چاہئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور کینیا کے سرکاری اور ذاتی شعبوں کے درمیان شراکتداری کے لاتعداد امکانات موجود ہیں اور ہندوستان اور افریقہ دونوں لی ٹیلی مواصلات اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے شعبے میں مسلسل اور زبردست ترقی کا مشاہدہ کررہے ہیں اس لئے لازمی ہے کہ ان شعبوں کا پتہ لگایا جائے جہاں یہ دونوں ملک آپس میں تعاون کرکے اپنے اپنے ملک کے عوام کی زندگیوں کو ٹکنالوجی کے وسیلے سے خوشگوار بناسکیں ۔
واضح ہوکہ ہند-افریقہ آئی سی ٹی ایکسپو کم کانفرنس میں ہندوستان کی 100 سے زائدکمپنیاں شرکت کررہی ہیں۔ جہاں وہ اپنی تازہ ترین مصنوعات اور تدارکی مشینوں اور پرزوں کی نمائش کریں گی ۔ ان کا مقصد توانائی کی اجتماعیت کے زمینی امکانات کی تلاش کرنا ہے۔ جناب منوج سنہا کے ساتھ آنے والے وفد نے سرکاراورپرائیویٹ کمپنیوں کے سربراہان اور سینئر افسران شامل ہیں۔
اس سلسلے کی ایک خصوصی تقریب یکم ستمبر 2016 کو ہوئی ، جہاں ’’ ڈجیٹل ریمز آف دی ڈیولپنگ نیشنز ‘‘ کے موضوع پر آئی سی ٹی وزرأ کے ایک گول میز اجتماع کا اہتمام بھی کیا گیا۔ جس میں آئی سی ٹی وزیروں / سکریٹریوں اورہندوستان اور کینیا کے اعلیٰ سطحی کاروباری وفود نے شرکت کی ۔علاوہ ازیں جنوبی سوڈان ،یوگانڈہ اور ملاوی کے سرکاری اورپرائیویٹ سیکٹر کے سربراہوں اور کاروباری وفود نے اس تقریب کے اہتمام کا مقصد آئی سی ٹی ٹکنالوجی کے میدان میں ہندوستان اورافریقی ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس تقریب میںشرکت کرنے والوں میں جنوبی سوڈان کے آئی سی ٹی اور ڈاک خدمات کے محکمے کے نائب وزیر جناب اکول پال کورڈتھ نے اپنے ایک بڑے وفد کےہمراہ یوگانڈہ کے پرنسپل سکریٹری آئی سی ٹی ڈاکٹر جمی پیٹ سامانیہ اورملاوی کے آئی سی ٹی اور شہری تعلیم کے محکمے کے سکریٹری جناب جسٹن ایڈیک سیدی بھی شامل ہیں ۔علاوہ ازیں ان اجتماعات میں ہندوستان ، کینیا ،تنزانیہ ، یوگانڈہ ،برطانیہ ، اسرائیل ،جنوبی سوڈان ،روانڈہ ، ماریشس اورکامن ویلتھ ٹیلی کام آرگنائزیشن کے مشاہیر کاروباریوں نے شرکت کی ۔
ان تقریبات کا انعقاد ٹیلی کام اکیوپمنٹ اینڈ سروسز ایکسپورٹ پروموشن کونسل (ٹی ای پی سی ) انڈیا کی جانب سے کیا گیا ہے۔ اس کونسل کی تشکیل حکومت ہند نے ہندوستا ن کے مواصلاتی سازوسامان اورخدمات کی برآمدات میں اضافہ وفروغ ہے۔ کونسل کی حیثیت ٹی ای پی سی ہندوستان کی مواصلاتی برآمدات میں اضافے کے لئے کلیدی کردار اد ا کرتی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی یہ کونسل ہندوستان کی رکن کمپنیوں کو برآمدات کے فروغ میں معاونت کرتی ہے ۔علاو ہ ازیں یہ کونسل مکمل ٹیلی کام ایکو سسٹم بھی فراہم کراتی ہے جس میں ٹیلی کام ہارڈ وئیر مینوفیکچرنگ ، ٹیلی خدمات کی فراہمی ، ٹیلی کام سافٹ وئیراورمشاورتی خدمات شامل ہیں ۔
یادرہے کہ ہند-افریقہ آئی سی ٹی ایکسپو 2016 دوسری سالانہ تقریب ہے۔ اس کا اہتمام نیروبی میں یکم سے تین ستمبر 2016 کے دوران کیا گیا ہے۔ اس تقریب کے اجتماعات اور کانفرنسوں کو ، ’’ڈجیٹل ڈریمز آف نیشن ‘‘ کے مرکزی خیال کے مطابق مرتب کیا گیا ہے۔ ان تقریبا ت میں 2500 سے زائد شائقین اورناظرین اورکانفرنس کے 300 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی ۔ اس نمائش کو اس طرح وضع کیا گیا ہے کہ یہ ہندوستان اور افریقی ممالک کو جدت طراز اور متنوع مصنوعات اور خدمات کی پیش کش کا ایک پلیٹ فارم ثابت ہوسکے۔
ان تقریبات کے دوران ہندوستان اور افریقی ممالک کے کاروباریوں کی 450 سے زائد میٹنگس کا انعقاد کیا گیا جن کے دوران بڑے پیمانے پر کاروباری تفصلات دریافت کی گئیں ۔40 کروڑروپے کی مالیت کے کاروبارکے دس مفاہمت ناموں پر پہلے ہی دستخط کئے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ تربیتی مراکز اور ٹکنالوجی کے منتقلی کے ادارے قائم کئے جانے کا مطالبہ بھی جاری ہے۔یاد رہے کہ ٹی ای پی سی کو مواصلاتی مصنوعات کے لئے نمونہ جاتی ایکو سسٹم کی تیاری کی صلاحیتوں کا بخوبی احساس ہے اور سرکار گھریلو مصنوعات کی تیاری کی مزید معاونت کے تئیں عہد بستہ ہے تاکہ اعلیٰ معیاری اور معقول قیمت پر مینوفیکچرنگ یعنی تیاری کا کام شروع کیا جاسکے ۔ ہندوستان ’’میک ان انڈیا‘ ‘ کی زبردست حمایت اور’’ڈجیٹل انڈیا ‘‘ کے آغاز کے بعد ایک اورڈجیٹل انقلاب کے لئے تیار ہے کہ سرکار کے ان اقدامات سے آئی سی ٹی کے شعبے کے لئے زبردست مواقع پیدا ہوسکیں گے۔