Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

یوپی میں مدارس کی جانچ کا حکم ، بڑی تبدیلیوں کی تیاری

by | Apr 27, 2022

ریاستی حکومت یوپی میں مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے جا رہی ہے۔ حکومت نے مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم چلانے والے مدارس کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ حکومت نے عمارت، زمین، کرایہ نامہ، اساتذہ، طلباء وغیرہ کی موقع پر جانچ کے لیے ایک کمیٹی بنانے کو کہا ہے۔ اس سلسلے میں رجسٹرار مدرسہ ایجوکیشن کونسل نے تمام ضلع مجسٹریٹس کو خط بھیجا ہے۔ جانچ کے بعد جو رپورٹ سامنے آئے گی اس کی بنیاد پر حکومت مدارس کی تعلیم میں بڑی تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے، جس میں جدید تعلیم پر زیادہ زور دیا جائے گا۔

 

 

 

ضلع مجسٹریٹ اب ایس ڈی ایم، بلاک ایجوکیشن آفیسر، بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر کو اس کی جانچ کا حکم دے رہے ہیں۔ ریاستی حکومت نے 15 مئی 2022 تک انکوائری رپورٹ طلب کی ہے۔

مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم کے تحت اتر پردیش میں ساڑھے سات ہزار سے زیادہ مدارس چل رہے ہیں۔

 

 

یوپی کے جدید مدارس میں اساتذہ کی 8129 آسامیاں ہیں۔ ان میں سے 6455 اساتذہ انگریزی، تاریخ، جغرافیہ، سائنس جیسے مضامین پڑھانے والے ہیں۔ ان کے علاوہ دینی تعلیم والے 5339 اساتذہ ہیں۔ ریاستی حکومت کی نظریں انہی دینی تعلیم والے ٹیچروں پر ہے ۔ یوپی محکمہ تعلیم کے افسران کا کہنا ہے کہ جب مدارس میں جدید مضامین پڑھائے جارہے ہیں تو پھر وہاں دینی تعلیم والے اساتذہ کی کیا ضرورت ہے ۔

 

 

 

ان مدارس کو حکومت سے گرانٹ ملتی ہے۔ اس لیے حکومت اپنے افسران کے ذریعے یہ معلوم کرنا چاہتی ہے کہ مدارس میں کتنے جدید مضامین پڑھائے جا رہے ہیں اور کیا اب بھی دینی تعلیم پر زور ہے؟ کسی بھی مدرسے میں اساتذہ کی بنیاد پر یہ آسانی سے معلوم ہو جائے گا کہ وہاں جدید مضامین پڑھائے جا رہے ہیں یا دینی مضامین۔

یوپی میں تقریباً 588 مدارس ہیں جن میں 8129 اساتذہ اور 558 پرنسپل ہیں۔ حکومت ہر سال ان پر 866 کروڑ روپے خرچ کرتی ہے۔ لیکن حکومت کے پاس اطلاعات ہیں کہ مدارس میں بچوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ حکومت کے پاس معلومات ہیں کہ چونکہ مدارس میں جدید مضامین نہیں پڑھائے جا رہے ہیں اس لیے وہاں کے بچے مقابلے جاتی امتحانات میں کامیاب نہیں ہو پا رہے ہیں، اس لیے یوگی حکومت چاہتی ہے کہ مدارس کے نصاب میں تبدیلیاں کی جائیں۔

 

 

 

ریاستی حکومت کے پاس اطلاعات ہیں کہ کئی جگہوں پر مدارس کے نام پر کاروبار ہو رہا ہے۔ کئی تنظیموں کے تیس سے چالیس مدارس ہیں۔ لکھنؤ میں ہی ایسے مدارس کا ایک سلسلہ ہے جہاں اساتذہ کو آدھی تنخواہ ملتی ہے جبکہ ان سے پوری تنخواہ پر دستخط کرائے جاتے ہیں۔ ایسے اساتذہ سے استعفیٰ پہلے ہی لے لیے جا چکے ہیں، تاکہ اگر وہ احتجاج کریں تو انہیں فوراً باہر کا راستہ دکھایا جائے۔

 

 

 

عام طور پر پہلی جماعت سے پانچویں جماعت تک کے مدارس میں پانچ ٹیچر دینی تعلیم والے ہوتے ہیں ۔ چھٹی کلاس سے لے کر آٹھویں تک کے مدارس میں دو دینی تعلیم والے ہیں اور ایک عام مضامین کے لیے۔ لیکن عالیہ کلاس (9ویں اور 10ویں) میں دینی تعلیم کے لیے تین اساتذہ اور عمومی مضامین کے لیے ایک استاد ہے۔ اس طرح کلاس ششم سے عالیہ کی کلاس تک دیگر مضامین پڑھانے والے اساتذہ کم اوردینی تعلیم والے زیادہ ہیں ۔ سرکار اس میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے ۔ اس سے ٹیچروں کا استحصال بھی رکے گا۔

 

 

 

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...