Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

تہجد کی نماز نے مجھے خدا کے قریب کیا اور میں کامیابی کی منزلیں چڑھتی گئی : کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین کا انکشاف

by | Aug 6, 2022

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین،پرلس اکیڈمی کے ذمہ داران و اسٹاف کے ساتھ

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین،پرلس اکیڈمی کے ذمہ داران و اسٹاف کے ساتھ

پرلس اکیڈمی اورنگ آباد میں منعقدہ تہنیتی پروگرام میں اکیڈمی کے سابق طلبہ و طالبات کو استقبالیہ،کثیر تعداد میں معززین شہر کی شرکت

اورنگ آباد:’’تہجد کی نماز نے مجھے خدا کے قریب کیا اور میں کامیابی کی منزلیں چڑھتی گئی ‘‘ان خیالات کا اظہار کرناٹک کی گولڈ میڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین نے پرلس اکیڈمی اورنگ آباد میں منعقدہ تہنیتی پروگرام میں کیا ۔’’سربلندی کی شاہراہ پر‘‘کے زیر عنوان پروگرام میںبطور مہمان خصوصی شریک بشریٰ نے کہا کہ’’والدین بچوں کے ساتھ بچیوں کی بھی حوصلہ افزائی کریںاور انہیں اعلیٰ تعلیم کے لئے نہ صرف آمادہ کریںبلکہ ان کی مکمل سرپرستی کریں، میرے والدین نے مجھے وہ موقع فراہم کیا کہ میں نا صرف انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کرسکی بلکہ 16گولڈمیڈل حاصل کرکے والدین کے ساتھ پوری ملت کا نام روشن کیا ہےاور ااب سول سروس امتحانات کی تیاری کررہی ہوں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’’جو محبت و احترام مجھے کمیونیٹی سے مل رہا ہے اور جس طرح کی پذیرائی حاصل ہورہی ہے یہ مجھے مزید ترقی کی طرف گامزن کررہاہے اور سربلندی کے لئے معین و مددگار ثابت ہو رہا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’کرناٹک میں جو ماحول تھا اور جس طرح کی فضا بنائی گئی تھی ایسی فضا میں اس طرح کی کامیابی صرف اللہ رب العزت کا ہی فضل و کرم ہے۔‘‘

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین،پرلس اکیڈمی کے ذمہ داراشفاق موتی والا صاحب،پرنسپل ڈاکٹر مظہر فاروقی ،منیر دیشمکھ کو بھی دیکھا جاسکتا ہے

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین،پرلس اکیڈمی کے ذمہ داراشفاق موتی والا صاحب،پرنسپل ڈاکٹر مظہر فاروقی ،منیر دیشمکھ کو بھی دیکھا جاسکتا ہے

پرلس اکیڈمی کے بانی اور زلیخا موتی والا سوشل ویلفیئر چیریٹیبل ٹرسٹ کے سکریٹری اشفاق موتی والا نے کہا کہ ’’بشریٰ متین نے اپنی کامیابی کا جھنڈا گاڑتے ہوئے یہ ثابت کردیا ہے کہ بچیاں بھی بہتر رول ادا کرسکتی ہیں ۔اگر تھوڑی سی توجہ دی جائے تو بہترین نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’پرلس اکیڈمی نے بشریٰ متین کو تہنیتی اور اعزازی پروگرام میں بلانے اور اکیڈمی کے سابق طلبہ و طالبات کی انجمن تشکیل دینے کی ضرورت اسی لئے محسوس کی کہ ہم اپنی نسلوں کو اگر سنواریں گے ،ان کا خیال رکھیں گے اور ان کو منظم کریں گے تو یقیناً بہترین مستقبل کی آبیاری کرسکیں گے‘‘۔

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین،پرلس اکیڈمی کے ذمہ داران و اسٹاف کے ساتھ

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین،پرلس اکیڈمی کے ذمہ داران و اسٹاف کے ساتھ

پرنسپل مولانا آزاد کالج آف سائنس اینڈ آرٹس (رفیق زکریا کیمپس) ڈاکٹر مظہر فاروقی نے کہا کہ ’’پرلس اکیڈمی جس خوبصورتی سے اورنگ آباد شہر کی فکری آبیاری کررہا ہے اس کا مکمل کریڈٹ جناب اشفاق موتی والا صاحب کو جاتا ہے۔ اشفاق موتی والا صاحب نا صرف اپنی تجارت کو فروغ دے رہے ہیں بلکہ اس سے حاصل ہونے والا منافع قوم و ملت کی خدمت میں لگا رہے اور اس وقت کی بہترین خدمت تعلیم و تعلم میں آگے بڑھنا اور بڑھانا ہے۔میں دعا گو ہوں کہ اللہ رب العزت پرلس اکیڈمی کو مزید ترقیوں سے نوازے اور اشفاق صاحب کو مزید سربلندیا ں عطا کرے۔ ہماری قوم کی بچی بشریٰ متین نے جن حالات میں اپنی کامیابی کا پرچم لہرایا ہے وہ بھی لائق تعریف ہے اور ہمیں اس کی بھی پذیرائی کرنی چاہئے۔‘‘

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین،پرلس اکیڈمی کے ذمہ داران و اسٹاف کے ساتھ

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین،پرلس اکیڈمی کے ذمہ داران و اسٹاف کے ساتھ

ممبئی سے تشریف لائے ادارہ معیشت کےمنیجنگ ڈائریکٹر دانش ریاض نے پرلس اکیڈمی اور بشری متین کی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’سخت و سنگین حالات میں ہی ہیرے اور موتیوں کی پیدائش ہوتی ہے ۔آزمائش بھرے ماحول میں ایمان بھی سرخرو ہوتا ہےاور ایقان بھی حاصل ہوتا ہے۔پرلس اکیڈمی نے مختصر مدت میں اگر اورنگ آباد میں اپنی شناخت قائم کرلی ہے اور پورے ملک سے طلبہ و نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کیا ہے تو بشریٰ متین نے پوری ملت کا سر بلند کرتے ہوئے طلبہ و طالبات کو ہمت و حوصلہ سے بھر دیا ہے اور میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ہزاہا طلبہ و طالبات بشریٰ کی کامیابی سے انسپائر ہوئے ہیں۔

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین پرلس اکیڈمی کے تہنیتی پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے

کرناٹک کی گولڈمیڈلسٹ طالبہ بشریٰ متین پرلس اکیڈمی کے تہنیتی پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے

پرلس اکیڈمی کے پرنسپل نیر اقبال نے شکریے کے کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتہائی خوبصورت انداز میں پروگرام ترتیب دیا گیا اور تمام ذی شعور لوگ اس کا حصہ بنے جس کے لئے میں تمام لوگوں کا شکر گذار ہوں انہوں نے بشریٰ متین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اور صرف طلبہ و طالبات کو انسپائر کرنے کے لئے کرناٹک سے تشریف لائی ہیں جو ہمارے لئے حوصلہ افزائی کی بات ہے۔انہوں نے پرنسپل ڈاکٹر مظہر فاروقی صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ نے بہت ہی خوبصورت انداز میں رہنمائی کی ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔جناب اشفاق موتی والا،جناب سہیل خاں صاحب ،جناب منیر دیشمکھ وغیرہم کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے پروگرام کی کامیابی کے لئے اپنی خدمات پیش کیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...